توتا مینا


یوں تو توتا مینا کی کہانی کئی بار مختلف انداز میں بیان ہوئی ہے, یہ کہانی بھی اسی لیے تحریر کی گئی تاکہ دلوں کو نصیحت حاصل ہو_

عرصہ ہوا کسی باغ کے درخت کی ایک ٹہنی پر توتے کا بسیرا تھا, آزاد تھا جہاں دل چاہتا اڑتا پھرتا, بھوک لگتی تو تازہ پھل کھانے کو مل جاتے_ جس پرندے کی نظر ایک بار اس پر پڑتی دوبارہ ضرور دیکھتا تھا, کھلتا ہوا سبز رنگ, لال چونچ اور گلے میں خوبصورت لال کنٹی_ تنہائی سے گھبرایا تو اللہ جانے دل میں کیا سمائی کہ مینا بیاہ لایا- دوسرے پرندوں نے دیکھا تو حیرت سے دانتوں تلے انگلیاں دبالیں, سیانوں نے آپس میں سرگوشیاں کیں کہ مینا تو بالکل جدا ماحول کی ہے کیونکر نباہ ہو, لیکن توتے پر تو ایڈونچر کا بھوت سوار تھا_

بہار کی ایک سہانی صبح کی بات ہے, ہلکی ہلکی پھوار کے ساتھ بادِ صبا چل رہی تھی, پھول مسکراتے ہوئے جھوم رہے تھے اور ادھ کھلی کلیاں شرم سے سمٹی پڑتیں تھیں, شرارتی بھنورا جب کلیوں کی طرف اشارہ کرکے پھولوں کے کان میں سرگوشی کرتا تو پھول کھل کھلا کر ہنس پڑتے_ کوئل اپنے خاوند سے ناراض دوسرے درخت پر ناز سے بیٹھی تھی, خاوند نے پیار سے اس کی طرف دیکھا اور اپنی پیاری آواز میں پیار بھرا نغمہ چھیڑ دیا, موسم اور نغمے نے مل کر پورے باغ میں سحر طاری کردیا_

مینا کی آنکھ کھلی تو باہر آئی, چاروں طرف ایک اچٹتی ہوئی نظر ڈالی اور چیخ کر بولی, یہ کیا ہڑبونگ مچا رکھی ہے, غضب خدا کا صبح صبح ہی چھچھورا پن شروع, اور میاں کوئل کالے توے جیسا تمہارا رنگ ہے اس پر بھی اس عمر میں عاشقی معشوقی سوجھ رہی ہے جاکر اپنی بیوی کے منہ پر تھپڑ کیوں نہیں لگاتا_ باغ میں سناٹا چھاگیا, پھول بے چارے پتوں میں منہ چھپانے لگے, کوئل تو جیسے گانا ہی بھول گیا_

باغ جو کچھ دیر پہلے موسم کی سحر انگیزی میں تھا اب کسی بوڑھی جادوگرنی کے منتر کے زیرِ اثر محسوس ہورہا تھا_ توتا خاموش, حیران اور شرمندہ بیٹھا تھا, مینا نے اس کی طرف دیکھا اور منہ تیڑھا کرکے بولی, اب کچھ کھانے پینے کو لاؤ گے یا روزہ رکھ لیں, توتے کو ہوش آیا اور جلدی سے ایک طرف اڑ گیا_

کچھ دیر بعد توتا واپس آیا تو اس کی چونچ میں ایک امرود دبا تھا, اندر سے لال امرود توتے نے خوب ڈھونڈ کر نکالا تھا, اس نے یہ امرود مینا کے سامنے رکھ دیا اور چونچ پر مسکراہٹ لیے اسے دیکھنے لگا, مینا نے ایک نظر امرود کی طرف ڈالی اور ہاتھ نچاکر بولی, میاں! یہ جھاڑ جھنکاڑ تم ہی کھاؤ مجھے تو کیڑے مکوڑے چاہییں, یہ کہکر مینا نے امرود کو ایک لات رسید کی, امرود درخت سے نیچے جا گرا_مینا درخت سے اڑ کر نیچے جا بیٹھی اور گھاس سے کیڑے مکوڑے ڈھونڈ کر کھانے لگی, توتے کو یہ دیکھ کر ابکائی آئی اور اس کا دل بیٹھنے لگا_

Photo by Erik Karits on Pexels.com

اتنے میں کچھ مینائیں کہیں سے آگئیں اور نیچے سے کیڑے مکوڑے کھانے لگیں, وہی مینا غصہ جس کی ناک پر دھرا تھا اب خوش اخلاق ہوگئی تھی اپنی ہی جنس کے ساتھ ہنس ہنس کر باتیں کر رہی تھی, اس وقت طوطے کی عقل میں بات آئی کہ

کند ہم جنس با ہم جنس پرواز
کبوتر با کبوتر باز با باز

جب سب مینائیں اڑیں تو یہ مینا بھی ان کے ساتھ ہی اڑی, توتا دم سادھے دیکھتا رہا, مینا نے جاتے جاتے ایک بار بھی مڑ کر توتے کی طرف نہیں دیکھا, اصل میں وہ توتے کے ساتھ کبھی تھی ہی نہیں کیونکہ دونوں کی فطرت مختلف تھی_ ہر گروہ اسی میں خوش ہے جو اسے میسر ہے_

6 thoughts on “توتا مینا

  1. شاہد بھائی، آپ نے کمال کی کہانی لکھی ہے۔ آپ نے انتہائی اہم سبق شیرینی میں چھپا کر پیش کیا ہے۔ ہر جنس اپنے گروہ میں ہی پروان چڑھتی ہے۔ اللہ والوں سے جو جڑ گیا وہ اس کا گروہ بن گیا۔ جو اللہ والے کے ساتھ تو ہے لیکن بات نہیں مان رہا ہے پھر وہ دل سے ساتھ نہیں ہے اور نہ ہی اس گروہ کا ہوا ہے۔ شیخ محترم کل رات ارشاد فرما رہے تھے جب تک آستانہ نوری تمہارا اپنا آستانہ نہیں بن جاتا تم اس وقت تک آستانے سے جڑے ہی نہیں۔ ابھی آستانہ عین سویرا پر تحریر چاہتا ہے۔ لہذا جس کا لگاؤ خوش دلی کے ساتھ لکھنے میں ہے وہ آستانہ اپنے اندر اتارتا جا رہا ہے۔

    Liked by 3 people

  2. نائس۔ اب آپ کی پوسٹ کامل ہوگئی ہے۔ اور کیا خوب لگ رہی ہے۔ آج کی مشکل کل کی آسانی میں ڈھلتی ہے۔ آپ میں ایک عمدہ لکھنے والا موجود ہے اور شاعری پر دسترس آپ کا اضافی کمال ہے۔ توتا مینا سے آپ نے خوب بات کہہ دی۔ یاد رکھیں کہ جب جانوروں کی باتیں اس طرح سمجھانے کیلئے بیان کی جاتی ہیں تو انہیں اردو میں حکایت کہا جاتا ہے۔ اگر حکایت کا زمرہ بھی شامل کرلیں تو سونے پر سہاگہ ہوگا۔

    Liked by 2 people

  3. مشورہ

    بہت خوب سبق آموز کہانی ہے۔ اور انداز میں بہت جدت اور گہرائی ہے۔

    تاہم دو تصویریں ایک ساتھ دینا تحریری پوسٹوں کا طریقہ نہیں لیکن یہ تصویری پوسٹ پر چل سکتی ہیں۔ دوسری تصویر کو کھسکائیں اور پوسٹ کے درمیان میں لائیں یا صرف ایک تصویر پر ہی گزارا کریں۔ یہ پوسٹ پر ایڈمن کا مشورہ ہے۔ اور یاد رکھیں کہ اگر کسی پوسٹ پر ایڈمن کوئی مشورہ دے دیں تو آپ کی پوسٹ اس وقت تک نامکمل ہوتی ہے جب تک مشورے پر عمل نہ کرلیں۔ شکریہ

    Liked by 3 people

تبصرہ کریں