سوال


شیخ صاحب! آپ کی پیاری پوسٹ ” پہلے پارے کا پیارا پارہ ” میں آپ نے سورہ بقرہ کی یہ آیت پیش فرمائی ہے :

[2. الْبَقَرَة : 124] اور جب ابراہیم کو اس کے رب نے کچھ باتوں سے آزمایا تو اس نے وہ پوری کر دکھائیں فرمایا میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں عرض کی اور میری اولاد سے فرمایا میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچتا-

ابراہیم علیہ السلام کی دعا پر اللہ نے یہ کیوں ارشاد فرمایا کہ میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچتا جبکہ اللہ نے آپ کی دعا قبول فرمائی_

آپ اگر بیان فرمادیں تو ہم کم علموں کے علم میں اضافہ ہو اور اس کے نور سے ہم اپنے دلوں کو منور کریں_

14 thoughts on “سوال

  1. انڈے کی مثال سے ہی آپ کی اردو سمجھ آگئی, ہر معاملے میں ٹانگ اڑانا ضروری نہیں, جتنی چادر ہے اتنے ہی پاؤں پھیلاؤ_
    دیوتا بننے کی خواہش میں برہنہ ہوگئے
    ہم کو چادر سے تو باہر پاؤں پھیلانے نہ تھے

    پسند کریں

          1. اپنے استادوں سے کہو مجھ سے ٹیوشن لیا کریں اردو کا۔ اگر استاد غلط ہوں تو ان کا چیلا کیسے درست ہوسکتا ہے، اسی کو کہتے ہیں کہ انڈہ ہی ٹیڑھا ہو تو پلا کیسے سیدھا ہوسکتا ہے۔

            پسند کریں

تبصرہ کریں