Words:331
روایات سے ثابت ہے کہ شکمِ مادر میں چار مہینے (120 دن) جنین رہتا ہے تو اس میں روح ڈال دی جاتی ہے۔ فرشتہ روح کے ساتھ اس کا سعید یا شقی ہونا بھی لکھ دیتا ہے۔
جنین کو شکمِ مادر میں 119 دن پورے ہو چکے تھے۔ 120 واں دن آیا تو فرشتے نے بچے کی روح لی اور زمین پر آنے کا قصد کیا تو بچے کی روح تڑپنے لگی۔ معصوم فرشتہ حیران تھا کہ یہ کیا ہورہا ہے۔ آج سے پہلے کسی روح نے زمین پر آنے کیلئے اس قسم کے رویے کا اظہار نہ کیا تھا۔
![](https://images3.alphacoders.com/835/835304.jpg)
"کیا بات ہے بچے؟” فرشتے نے حیرت سے پوچھا۔
"مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟”
"زمین پر، اور کہاں۔ پانچ مہینے بعد تمہارا برتھ ڈے (پیدائش کا دن) ہے۔” فرشتے نے اس کے گال تھپتھپا کر کہا۔
"نہیں، تم مجھے جہنم میں لے جا رہے ہو۔” بچے کی روح پھر مچلی۔
"ارے نہیں پگلے، وہ زمین ہے، جہنم نہیں۔ مزے سے رہنا۔” فرشتے نے پیار سے سمجھایا۔
"میں نے عالمِ اروح میں سنا ہے کہ وہاں تو شیطان کو اتارا گیا تھا۔ تو پھر تم وہاں مجھے کیوں لے جا رہے ہو؟ شیطان اللہ کا دشمن ہے اور جب تک تم شیطان کو زمین سے نکال نہیں دیتے، میں زمین پر نہیں جاؤں گا۔ وہ مجھے بہکا دے گا اور پھر جہنم میں جانا پڑے گا۔ میں تمہارے ساتھ رہنا چاہتا ہوں۔ تم اللہ کی حمد و ثنا بیان کرتے ہو اور اللہ کی ہر بات مانتے ہو۔ شیطان نے تو اللہ کا حکم ماننے سے انکار کردیا تھا۔ میں نے سنا ہے کہ صحبت کا بڑا اثر ہوتا ہے۔ زمین پر شیطان کی صحبت ملے گی اس لئے بہتر ہے کہ تم مجھے عالمِ ارواح میں ہی رہنے دو، یا پھر اپنے ساتھ رکھ لو۔ میں شیطان کی شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا”
بچے کی بات سن کر فرشتہ سوچ میں پڑ گیا کہ کیا کرے اور کیا نہ کرے۔ کیا آپ اس فرشتے کی مشکل حل کرسکتے ہیں؟
وہ کہہ دے گا میں صرف رب تعالٰی کے حکم کا پابند ہوں, ہر ذی نفس کا دنیا میں آنے کا کوئی مقصد ہے.
پسند کریںLiked by 1 person
تو دنیا سے شیطان کو نکال کیوں نہ دیا جائے؟
پسند کریںLiked by 1 person
اب کیا فائدہ؟ اب تو شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بہت ہیں
پسند کریںپسند کریں
اس کا اصلی جواب یہ ہے کہ شیطان کو دنیا سے نہیں اپنے اندر سے نکالنا ہے۔
پسند کریںLiked by 2 people
میرا خیال ہے فرشتے کو حکم پروردگار کے آگے کچھ سوچنا نہیں چاہئیے۔
پسند کریںLiked by 1 person
آپکا جواب غیرمناسب ہے۔ اور سوال سے بھی ہٹ کر ہے۔ آپ کا خیال نہیں، فرشتے کی مشکل حل کرنے کا کہا تھا۔
پسند کریںLiked by 3 people
فرشتہ یہ کہہ دے کے ڈرو نہیں آگے بڑھو، کیوں کہ ڈر کے اگے جیت ہے۔ بس کبھی لڑنا مت چھوڑنا، اللہ کی حمد و ثنا تمہارا ہتھیار ہے۔
پسند کریںLiked by 2 people
میں مات لکھنا چاہ رہا تھا موت لکھ بیٹھا معذرت، ترمیم ہو نہیں سکتی ورنہ کر دیتا۔
پسند کریںLiked by 2 people
ترمیم کر دی گئی ہے
پسند کریںLiked by 2 people
ہمارے جد امجد حضرت آدم علیہ السلام بھی زمین پر اترے۔ ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ عالم امر سے عالم خلق میں جانا یہی اللہ تعالیٰ کی منشا ہے۔ اس کے بغیر جنت نہیں ملتی۔ دنیا میں جا کر اور وہاں شیطان کو مات دے کر ہی ہم جنت کے اہل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن مجید میں حکم دیا سچوں کے ساتھ ہو جاؤ تو میرے بچے تم نے وہاں جا کر اولیاء کرام، صالحین کا دام تھام لینا ہے۔ اسی میں تمہاری فلاح اور نجات ہے۔ شیطان سے گھبراؤ مت۔ جزا اسی وقت ملتی ہے جب ہم طاقت رکھتے ہوئے گناہ سے بچتے ہیں۔ جیسے کوئی اندھا کہے میں نامحرموں کو دیکھنے سے بچتا ہوں، وہ تو ہے ہی اندھا۔ بس ننھے بچے گھبراؤ مت۔ نیک لوگوں کی سنگت تمہیں شیطان کی سنگت سے بچائے گی انشاء اللہ تعالیٰ۔
پسند کریںLiked by 3 people
شیطان کو موت دے کر ہی ہم جنت کے اہل ہوں گے۔
اور اگر موت نہ دے سکے تو؟
اس طرح تو صرف ایک ہی شخص جنت میں جاسکتا ہے۔ شیطان کو بس ایک بار موت آئے گی۔
پسند کریںLiked by 2 people
شیخ محترم مات لکھنا چاہ رہا تھا۔ معذرت
پسند کریںLiked by 1 person
یہاں والدِ محترم کی جگہ "جد امجد” زیادہ بہتر اور قرینِ قیاس تھا۔
پسند کریںLiked by 2 people
جی شیخ محترم یہ زیادہ بہتر رہے گا۔
پسند کریںLiked by 1 person
ہو گیا۔
پسند کریںLiked by 2 people
جزاک اللہ خیرا کثیرا
پسند کریںLiked by 1 person
حضرت صاحب اس سلسلہ میں رہنمائی فرمائیں فرشتے کی مشکل کس طرح حل ہو جزاک اللّٰہ ۔
پسند کریںLiked by 1 person
بچہ کہہ تو ٹھیک رہا ہے۔ پہلے شیطان کو دنیا سےنکال دیناچاہیئے۔
پسند کریںLiked by 2 people
جی حضرت صاحب بجا فرمایا آپ نے ۔
پسند کریںپسند کریں